
Introduction
Once in a lifetime, every adult Muslim with the physical and financial ability should make a pilgrimage to the holy city of Mecca, which is known as Hajj. Hajj is a commemoration of the life and trials as well as the dedication, submission, and sacrifices of the Prophet Abraham and his family. It is a large communal event, as over two million Muslims of diverse backgrounds gather to perform the same rituals over a period of five days in and around Mecca. The Ka’bah, located in Mecca, is the focal point of the Hajj, as well as the direction towards which Muslims pray throughout the year. Muslims believe it was built by the Prophet Abraham and his son Ishmael, who consecrated it as the first house of worship of God. The pilgrimage to Mecca includes young and old, men and women from different races, ethnicities and backgrounds taking part in one of the largest religious gatherings in the world, with 2-3 million people coming from every corner of the globe.
Packages for Pakistan
Packages for Overseas
For Pakistan MAKTAB-A, MAKTAB-A/B MAKTAB-C/D & For Overseas MAKTAB-A, MAKTAB-A/B MAKTAB-C/D
Bed Suite for MAKTAB A, MAKTAB B, MAKTAB C
حج کی تربیت و تیاری
حج ایک نہایت عظیم عبادت ہے اس لیے عازمین حج کے لیے اس کی ترتیب نہایت ضروری ہے تا کہ حجازمقدس میں گزرنے والے ہر لمحے سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے مناسک حج کی ترتیب کے علاوہ اس مبارک سفر کی تیاری کت دو اہم پہلو ہیں۔ پہلا یہ کہ اپنے باطن کا تزکیہ کیا جا سکے اور حج جیسی مبارک عبادت کی روح کوسمجھنے کی کو شش کی جائے۔ اپنے رب سے سچی توبہ اور آئندہ اس کی نافرمانی سے دور رہنے کا پکا عزم کیا جائے۔ رب کریم نے قرآن کریم میں تقویٰ کو اس سفر کیلئے بہترین زاد راہ قرار دیا ہے یہ موقع اللہ سبحانہ تعالیٰ کے خوش نصیب بندوں کو عطا فرمایا جاتا ہے کی وہ مقدس مقامات پر اپنے رب کے سامنے سچی توبہ کرتے ہیں اور حج مبرورکے بدلے میں نہ صرف جنت کی خوشخبری لے کر واپس آتے ہیں بلکہ گناہوں سے ایسے پاک صاف ہو جاتے ہیں جیسے انہیں ماں نے اسی دن جنا ہو جبکہ تیاری کا دوسراپہلو عملی یا ظاہری ہے لٰہذا اپنے آپ کوذہنی اور جسمانی طور پر مشکل سفر کیلئے تیار کیا جائے اس کیلئے آپ کو یہ جاننا ہوگا کہ آپ نے حج کے دوران ہا پہلے اور بعد ہے۔ لہذا اس میں شرکت کو ہر ممکن طریقے سے یقینی بنائیںمیں کیا کرنا ہے اس سلسلے میں ہونے والے تربیتی پروگرام میں آپ کی شرکت انتہائی ضروری
گردن توڑبخار و دیگر حفاظتی ٹیکے
سعودی عرب روانہ ہونے سے قبل اپنے حاجی کیمپ سے گردن توڑ بخار کی ویکسین اور فلو کا ٹیکہ لگوانا اور پولیو کے قظرے پینا لازمی ہیں۔ کیونکہ یہ آکی صحت کیلئے بے حد ضروری ہیں ۔ یہ سب لگوا اور پی کر ہیلتھ کارڈ حاصل کریں۔حفاظتی ٹیکوں کی ادائیگی گروپ آرگنائزر کی طرف سے وزارت مذہبی امور کو کی جا چکی ہوتی ہے۔ سعودی حکومت نے عازمیں حج کیلئے پولیو ویکسین بھی لازمی قرار دی ہے اس لیے یہ سب میڈکیڈڈ معملات عازمین حج کیلئے ضروری ہیں
کرونا ویکسین
کرونا سے بچاو کیلئے سعودی حکومت سے منظور شدہ ویکسین کی شرائط پر عمل ضروری ہے
سفر کیلئے ضروری سامان
عازمین سفر کیلئے سعودی عرب میں قیام کی مدت حساب سے سامان ضرورت مناسب سائز کے سوٹ کیس میں رکھ لیں۔ غیر ضروری سامان ساتھ نہ لے جا ئیں، سامان کا وزن (تیس کلو گرام) سے کم ہوتا ہے تاکہ واپسی پر مقررہ وزن سے زائد ہونے پر ائر لائن کو اضافی رقم ادا نہ کرنی پڑے۔ (ساتھ لے جانے کیلئے ضروری سامان مندرجہ ذیل ہو سکتا ہے)
اشیاء / یا سامان
مرد احرام کی ان سیلی چار عدد چادریں جبکہ خواتین کم از کم دو وبائے ساتھ رکھیں
احرام کی بیلٹ ، گلے میں لٹکانےوالا دستاویزی بیگ اور خواتین دستاویزات کیلئے اپنا پرس استعمال کر سکتی ہیں۔
احرام میں پہنےکیلئے کو ئی بھی چپل۔جبکہ خواتین اپنی سہولت کے مطابق کسی قسم کی چپل یا جوتا پہن سکتی ہیں۔
تولیہ ، شیونگ کٹ، ٹوتھ برش، پیسٹ، کنگا، ہیر برش، کریم،لوشن اور مساج کریم یا ائل وغیرہ۔
عام لباس کے ساتھ پہنے کیلئے جوتا یا چپل اپنی سہولت کے مطابق۔
روز مرہ بدلنے کیلئے کپڑے موسم کے مطابق۔
ترجمے والا قرآن مجید اور سیرت النبی کی کوئی بک
مناسک حج و عمرہ کے بارے میں کتابچہ
ضروری دوائیاں بمہ ڈاکٹر نسخہ جو کہ حاجی کیمپ سے پلاسٹک کے لفافے میں سیل کروائی گئی ہوں
وئیل چیئر (اگر ضرورت ہو تو)
سامان کی شناخت
اپنے سامان پر اپنا نام ، مکتب نمبر اور گروپ آرگنائزر کا سعودی موبائل نمبر واضح اور صاف تحریر کریں۔ لکھائی کیلئے کاغذ کے سٹیکر نہ لگائیں کیونکہ سامان اتارتے وقت اور چڑھانے کے دوراں یہ سٹیکر اتر جاتے ہیں۔
کھانے پینے کی چیزیں / ممنوعہ اشیاء
کھانے پینے کی چیزیں سعودی عرب میں وافر مقدار میں مل جاتی ہیں۔ صحت عامہ کے پیش نظر کھانے پینے کی ہر قسم کی اشیا سعودی عرب لے جانے کی ممانعت ہے۔ ائیرپورٹ میں چیکنگ کے دوران تمام ممنوعہ سامان نکال دیا جاتا ہے۔
انتباہ
سعودی عرب میں ہر قسم کی منشیات یعنی چرس، افیون، ہیروئین وغیرہ لے جانے والے کو سزائے موت دی جاتی ہے۔ اس لیے عازمین حج احتیاط کریں کسی کا دیا ہوا پیکٹ یا سامان اپنے ساتھ نہ لے جائیں ممکن ہے کہ اس میں کوئی ممنوعہ شے ہو جو آپ کیلئے مشکل پیدا کردے۔
خواتین کا لباس اور عبایا
خواتین ایسا موزوں لباس اپنے ساتھ رکھیں جس کو پہن کر باوقار لگیں اور پاکستان کا تشخص اجاگر ہو ۔ خواتین باریک اور غیر شائستہ لباس نہ پہنں بلکہ اپنے لباس پر عبایا پہنے رکھیں خوصاَ اپنے ہوٹل سے نکلتے وقت عبایا ضرور پہنں۔ خواتین اونچی ایڑی والا جوتا نہ پہنیں کیونکہ چلنے میں مشکل ہوسکتی ہے۔ نیر کانچ کی چوڑیاں پہن کر نہ جائیں کیونکہ طواف کے دوران چوڑیاں ٹوٹنے سے خود اور دوسروں کے زخمی ہونے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔ سعودی عرب میں خواتین عازمین حج کم ازکم دو عبایا اپنے ساتھ رکھیں۔
ذرمبادلہ کا انتظام
سعودی عرب میں قیام کےدوران معاہدے کے مطابق گروپ آرگنائرز نے آپ کے لیے انتظامات کر رکھے ہیں تاہم اپنی ضرورت اور اخراجات کیلئے زر مبادلہ کا انتظام خود کرناہو گا۔ قیام کی مدت کے حساب سے زر مبادلہ کی رقم سعودی ریال (کم ازکم 3000ریال)کی شکل میں اپنے پاس رکھیں اور یاد رکھیں سعودی قوانین کے مطابق 9500 سے زیادہ ریال ساتھ لے کر جانا ممنوع ہے
ائیر پورٹ روانگی
ائیر پورٹ روانگی سے قبل ان چیزوں کی تسلی کر لیں کہ درج ذیل دستاویزات آپ کے پاس موجود ہیں۔
پاسپورٹ اور ہوائی جہاز کا ٹکٹ
پاسپورٹ، ٹکٹ اور ای ویزہ کی 4 عدد فوٹو کاپیاں
ویکسن کارڈ اور شناختی کارڈ کی کاپیاں
دستی سامان
ائر پورٹ پر بورڈنگ لیتے وقت سامان والا بڑا سوٹ کیس ائیر لائین سٹاف کے پاس جمع کروادیا جاتا ہےلہذا ضروری سامان ایک چھوٹے دستی بیگ میں رکھیں جو دوران پرواز آپ کے ساتھ رہےگا۔ اسی بیگ میں وہ سامان بھی رکھیں جو جہاز میں سوار ہونے سے پہلے ائیر پورٹ پر زیر استعمال آئے گا۔ مثلا احرام کی چادریں، چپل، احرام کی بیلٹ، حج کی کتاب، نظر کی عینک نیر تمام سفری سامان بشمول پاسپورٹ ائیر ٹکٹ،کرنسی، تسبح، سرکاری ملازمین کے لیے این او سی اور دوران پرواز استعمال کرنے والی ادویات وغیرہ وغیرہ۔ یاد رکھیں قینچی، ناخن تراش یا کوئی دھاری والی چیز دستی بیگ میں ہر گز نہ رکھیں نیر ہینڈ بیگ کا وزن 7 کلوگرام سے ذیادہ نہ ہو۔
مدینہ ائیر پورٹ / جدہ ائیر پورٹ
دینا بھر سے آنے والی حج کی فلائٹس کی وجہ سے ائیر پورٹ پر آپ غیر معمولی تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، لہذاگھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ذکر و اذکار جاری رکھیں۔ سارے سفر کو عبادت سمجھیں اور اللہ پاک سے اس کے اجر کی امید رکھیں۔ یہاں مندرجہ ذیل امور انجام پائے جاتے ہیں۔
مدینہ ائیرپورٹ پر جہاز سے اترنے کے بعد آپ کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں اور پاکستان میں کی گئی ویکسین کے کارڈ چیک کیے جاتے ہیں۔
مدینہ ائیرپورٹ کا سٹاف آپ کو امیگریشن کاونٹر پر لے جائے گا جہاں پاسپورٹ پر دخول (Entry) کی مہر لگائی جائے گی اور پاسپورٹ آپ کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی سعودی حج ریکارڈ میں آپ کا اندارج کرلیا جائے گا۔ اس کت بعد آپ اپنا سامان وصول کریں گے اور کٹم کلیرنس اور سکیورٹی سیکینرز کے مرحلے سے گذرتے ہوئے ائیرپورٹ کی عمارت سے باہر آئیں گے جہاں حجاج کی انتظار گاہیں موجود ہوں گی۔
سعودی کوارڈینشن کو گروپ ارگنائزر کی جانب سے مدینہ ہوٹل لے جانے والی بسوں کا انتظام ہو جائے گا۔ توآپ کو بس سٹاپ کی طرف لے جانے کیلئے اعلان کیا جائے گا۔ آپ اپنا سامان اپنے گروپ کیلئے مخصوص بس میں کھڑے ہوں۔ خیال رکھیں کہ آپ کا سامان جس بس پر رکھا گیا ہے آپ اسی بس میں سوار ہورہے ہیں۔
بس آپکو مدینہ میں آپکی رہائش والے ہوٹل پر لے جائے گی، جہاں ہوٹل جانے سے قبل آپ کے مکتب کا عملہ موجود ہو گا۔وہ عملہ آپ کو مکتب کے کارڈ اور پیلے رنگ کے شناختی بریسلیٹ دیں گے۔ شناختی بریسلیٹ دیں گے۔شناختی بریسلیٹ آپ کے پاسپورٹ کانعم البدل ہیں۔اور سعودی عرب کے قیام کے دوران یہ ہر وقت آپ کی کلائی پر ہونا چایئے۔
حج کے موسم میں کوئی سعودی عرب اہلکار عازمیں حج کے کاغذات چیک نہیں کرتا، اگر کوئی اس طرح کا مطالبہ کرتا ہے تو ہوشیار رہیں اور سوائے گلے کے کارڈ کے سوا کوئی کاغذ مت نکالیں۔
کمپنی کی طرف سے دیا گیا لاکٹ ہر وقت پہنے رکھیں تا کہ راستہ کھو جانے یا ایمرجنسی میں آپ کو مشکل سے دوچار نہ ہونا پڑے
کھانا مدینہ منورہ
مدینہ منورہ میں قیام کے دوران اپنے اپنے پیکج کے مطابق کھانا فراہم کیا جائے گا، یہ سہولت ہوٹل کے ریسٹورنٹ میں فراہم ہو گی۔ اس سلسلے میں ہوٹل کے اوقات کار کی پابندی فریق دوئم پر لازم ہوگی۔
زیارات مدینہ منورہ
مدینہ منورہ میں قیام کے دوران مقدس مقامات کی زیارات کمپنی کے شیڈول کے مطابق ہوگی۔ پابندی نہ کرنے کی صورت میں دوبارہ یا اسپیشل بنیاد پر نہیں ہوں گے
وطن واپسی
حج کےبعد وطن واپسی شیڈول کے مطابق ہوگی۔ اس سلسلے میںروانگی شیڈول سے کمپنی فریق دوئم کو اگاہ کریگی وقت مقرر سے قبل مکمل تیاری فریق دوئم حاجی کی ذمہ داری ہو گی۔ تاخیر کی صورت میں فریق اول ذمہ دار نا ہوگا۔ اضافی سامان کیلئے اضافی چارجز دینے کا پابند ہوگا۔
سامان کی حفاظت
پاکستان سے روانگی/وطن واپسی ، دوران سفر ، قیام اور ائیرپورٹس پرسامان کی حفاظت اور نگرانی فریق دوئم حاجی کی ذمہ داری ہوگی۔ کمپنی کسی بھی صورت میں سامان کے گم ہونے یا چوری ہونے یا کسی اور صورت میں ذمہ دار نہیں ہوگی۔
معاہدہ برائے حج
فریق اول حج گروپ آرگنائزر (حج کمپنی)
فریق دوئم حاجی(حج درخواست گزار برائے حج)
فریقین نے باہم رضا مندی اور شرح صدر کے ساتھ حج(2024) کے بارے میں تمام امور/ پیکج کی رقم ، سہولیات اور انتظامات سے متعلق امور پر مکمل اتفاق کیا ہے۔ فریق اول حج کمپنی (حج گروپ آرگنائزر)
حج پیکج مندرجہ ذیل سہولیات فراہم کرنے کا پابند ہو گا۔ جب تک فریق دوئم یعنی حاجی کمپنی سے طے شدہ قوائد و ضوابط اور معاہدے میں درج سہولیات حاصل کرے گا اور اس سے زیادہ کی فراہمی پر اصرار نہیں کرے گا
پیکج (عزیزیہ پیکج) چودہ (14) روزہ کیٹگری (بی) زون (ٹو)
عز یزیہ ہوٹل شیئرنگ بنیاد پر مرد و خواتین الگ الگ رومز
ڈبل بیڈ پیکج عزیزیہ کت علاوہ (صرف مدینہ منورہ)۔۔۔۔
ٹرپل بیڈ پیکج عزیزیہ کے علاوہ (صرف مدینہ منورہ(۔۔۔۔
پیکج (عزیزیہ پیکج) بیس(20) روزہ کیٹگری (بی) زون (ٹو)
پیکج کی رقم شیئرنگ بنیاد پر مرد و خواتین الگ الگ رومز
ڈبل بیڈ پیکج عزیزیہ کت علاوہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹرپل بیڈ پیکج عزیزیہ کے علاوہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیکج (عزیزیہ پیکج) پچس(25) روزہ کیٹگری (بی) زون (ٹو)
پیکج کی رقم شیئرنگ بنیاد پر مرد و خواتین الگ الگ رومز
ڈبل بیڈ پیکج عزیزیہ کت علاوہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹرپل بیڈ پیکج عزیزیہ کے علاوہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عزیزیہ میں ڈبل بیڈ لینے کی صورت میں فی فرد (موجودہ وقت کے ریٹ کے مطابق) روپے ادا کرنا ہونگے۔
پیکج میں کٹیگری مکتب (بی) زون (ٹو) ہوگا، سہولتیں سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق ہوگی۔
پیکج میں رٹیرن ائرٹکٹ شامل ہے
نوٹ
فریق اول فریق دوئم کےلیے حج دوخواست کی تکمیل ، حج ویزہ پروسینگ ، تربیتی پروگرام اور سفر حج سے متعلق دیگر امور کی تکمیل کرے گا۔
روانگی اور واپسی : ہماری روانگی لاہور سے مدینہ ہوگی اور واپسی جدہ ائر پورٹ سے
مدینہ سے مکہ ٹرانسپورٹ
مدینہ سے مکہ ٹرانسپورٹ صرف سعودی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ہوگی۔ مدینہ سے مکہ مکرمہ اور جدہ ائر پورٹ پر تمام انتظامات سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق ہونگے۔اور اس کی پابندی فریق دوئم پر لازم ہوگی۔
ٹیکسی کی سہولت
سعودی حکومت نے چند مخصوص کمپنیز کو ٹیکسی فراہم کرنے کی اجازت دی ہے۔ ایسے افراد جو پاکستان یا بیرون پاکستان سے گروپ کے بغیر سفر کر رہے ہیں، اگر وہ بس کے اجتماعی سفر کے بجائے اپنی خواہش اور سہولت کے طور پر ٹیکسی کا استعمال کرنا چاہیں تو ذاتی ادائیگی کی بنیادپر ایسا کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں وہ ٹیکسی کاوْنٹر میں جا کر یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔۔ سفر حج میں سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق ائیر پورٹ سے صرف بس کی سہولت رکھی گئی ہیں۔حج پیکج تین قسم کے ہیں۔ فریق دوئم اپنی پسند کے مطابق کسی ایک پیکج کا انتخاب کرےگا جس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے
رہائش مکہ مکرمہ عزیزیہ
چودہ (14) روزہ پیکج میں آمد براہ راست مدینہ سے عزیزیہ بلڈنگ میں ہوگی۔ اور یہیں سے واپسی جدہ ائر پورٹ سے پاکستان (یا جس ملک سے آتے ہیں) کیلئے ہوگی۔
کھانا مکہ مکرمہ
کلاک ٹاور میں قیام کے دوران کھانا ہاف بورڈ(ناشتہ اور ڈنر) ہوٹل کے ریسٹورنٹ میں بوفے کی صورت میں ہو گا۔ اس کے علاوہ کسی قسم کے کھانے کی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔ اس سلسلے میںہوٹل کے مقرر کئے جانے والے اوقات کا رکی پابندی لازمی ہوگی۔ مقرر کئے جانے والے اوقات کارکی پابندی نہ کرنے کی صورت میں کھانے کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔اس کے علاوہ اکانومی پیکج والے حاجی صاحبان کو ہوٹل میں ڈبل ڈش بوفے کھانا فراہم کیا جائے گا۔
زیارات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ
مکہ مکرمہ کے اہم مقامات کی زیارات صرف اجتماعی اور تعارفی بنیاد پر کرائی جا سکے گی۔ الگ الگ مقامات یا اسپیشل بنیاد پر زیارات نہیں ہوگی۔ زیارات کپمنی کے شیڈول کے مطابق ہونگے اور فریق دوئم پر وقت کی پابندی لازم ہوگی بالصورت دیگر دوبارہ نہیں ہونگی۔ چودہ (14) دن کے پیکج میں صرف مدینہ منورہ کی زیارات شامل ہیں۔
ٹرانسپورٹ کا انتظام
مدینہ ائرپورٹ سے ، ہوٹل سے مکہ سے مشائر (منی، مزولفہ، عرفات) مکہ مکرمہ سے ، مدینہ منورہ سے مدینہ یا جدہ ائر پورٹ کیلئے بسیں فراہم کی جائیں گی۔ جوکہ سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق ہونگی۔ جدہ ائر پورٹ کیلئے انفرادی روانگی کی صورت میں ٹیکسی یا سپیشل گاڑی کی ادائیگی فریق دوئم(حاجی) کی ذمہ داری ہوگی۔
عزیزیہ روانگی مدینہ سے چار(4) دولحج کو مکہ کیلئے روانگی ہوگی۔
مکہ عزیزیہ میں قیام
عزیزیہ بلڈنگ سے حرم جانے کیلئے ٹرانسپورٹ کی فراہمی
عزیزیہ میں قیام بلڈنگ میں ہے۔ یہ مکہ مکرمہ کے علاقے عزیزیہ شمالیہ میں واقع ہے۔ جو کہ منیٰ سئ انتہائی قریب ہے۔ بلڈنگ میں قیام کےلیے پیکج کے مطابق رومز ہونگےاور موقع پر پیکج میں کوئی تبدلی نہ ہوگی۔
عزیزیہ بلڈنگ سے حرم میں نمازوں کی ادائیگی کیلئے ٹرانسپورٹ سعودی وزارت حج کے مطابق اور مندرجہ ذیل نکات کی بنیاد پر ہوگی۔
فریق دوئم حرم آنے اور جانے کیلئے چار(4) افراد پر مشتمل گروپ تشکیل دے گا۔
فریق دوئم حرم آنے اور جانے کیلئے ٹیکسی کا استعمال کرے گاجس کا بل فریق اول ادا کرے گا۔
حج سے قبل یہ سہولت چھ(6) ذولحجہ تک اور حج کے بعد یہ سہولت چودہ(14) ذولحجہ تک ہوگی۔
فریق اول ذاتی ضرورت کیلئے کسی قسم کی ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کرے گا۔
عزیزیہ میں کھانا
رش، سرکوں کی بندش یا سعودی اتھارٹیز کی جانب سے ٹرانسپورٹ کی اجازت نہ ہونے پر ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی۔
منیٰ روانگی اور قیام
عزیزیہ بلڈنگ میں قیام کے دوران فریق اول کی جانب سے بوفے کی صورت میں بلڈنگ کے ہال میں کھانا فراہم کیا جائے گا جو کہ ناشتہ ، لنچ اور ڈنر کی صورت میں ہوگا۔اوقات کا کی پابندی فریق فریق دوئم پر لازم ہوگی۔ وقت مقررہ کے بعد فریق اول اور فریق دوئم کو کسی قسم کے کھانے کی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔ حج کے دوران انتہائی رش اور ٹرانسپورٹ کی دشواری کی وجہ سے کھانے کے اوقات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
منیٰ میں مکتب کیٹگری بی() رون ٹو(2) میں قیام ہوگا۔ مکتب میں تما م سہولیات سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق ہوگی۔ روانگی سات(7) ذولحجہ کی رات یااٹھ (8) ذولحجہ کی نماز فجر کے بعد ہو گی۔ اٹھ(8) ذولحجہ کو ناشتہ ، لنچ اور ڈنر مکتب میں فراہم کیا جائے گا۔کھانا کھانے میں ذاتی پسندو ناپسند قابل قبول نہیں ہوگی۔ مکتب میں کھانے کے اوقات کار کی پابندی ضروری ہوگی۔ وقت مقررہ کے بعد کسی قسم کا کھانا فراہم نہیں ہوگا۔مکتب میں اپنے علاوہ کسی مہمان کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
عرفات روانگی اور وقوف عرفہ۔
منیٰ سے عرفات کیلئے روانگی مکتب کی جانب سے دئیے گئے شیڈول کے مطابق اٹھ(8) ذولحج کی رات یا نو (9) ذولحج کی صبح بسوں کے ذریعے ہوگی۔ اس سلسلے میں فریق اول کمپنی اور مکتب کے شیڈول اور طریقہ کا ر کی پابندی لازمی ہوگی۔ ذاتی پسند کے مطابق پروگرام کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ عرفات میں قیام مکتب کیٹگری بی() رون ٹو(2) کے خیموں میں ہوگا اور ناشتہ اور لنچ سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق ہو گا۔
مزدلفہ روانگی
۹ ذوالحجہ کو عرفات سے اذان مغرب کے بعد مزولفہ کیلئے روانگی سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق کمپنی بسوں کے ذریعے ہوگی تاہم انتہائی رش کے پیش نظر خیموں سے بسوں پر بیٹھنے کے وقت کا تعین فریق اول کمپنی حالات کے مطابق کرے گی جس کی پابندی ضروری ہو گی کمپنی شیڈول کی پابندی نہ کرنے کی وجہ سے حاجی کے پیچھے رہ جانے اور ٹرانسپورٹ نہ ملنے کی کمپنی ذمہ دار نہ ہوگی۔
مزدلفہ میں قیام
۹ اور ۱۰ ذولحجہ کی درمیانی رات رات مزولفہ میں قیام اجتماعی گروپ کی صورت یا انفرادی طور پر اپنی مدد آپ کے مطابق ہوگا۔ انتہائی رش کی وجہ سے یہاں کسی قسم کا اجتمائی انتظام نا ممکن ہے لہذا اس سلسلے میں کمپنی کی کو ئی ذمہ داری نہیں ہوگی۔ مزولفہ میں کمپنی کی جانب سے کھانے یا رہائش کی کوئی سہولت نہیں ہوگی۔ سعودی حکومت کی تعلیمات کے مطابق یہاں کسی قسم کا خیمہ یا الاٹ شدہ جگہ نہیں ہوگی بلکہ جہاں بھی ممکن ہو ا رات کھلے آسمان تلے بغیر روایتی بستر کے گزارتا ہو گی۔ عرفات سے مزولفہ روانگی کے وقت مکتب کی جانب سے سونے اور کھانے کیلئے سعودی تعلیمات کے مطابق ضروری سامان فراہم کیا جائے گا۔
مزولفہ سے منٰی روانگی
ذولحجہ10 کی صبح وقوف مزولفہ کے بعد منٰی کیلئے روانگی انفرادی یا ممکن یا ممکن حد تک اجتماعی پر پیدل اور بسوں کے ذریعہ ہو سکتی ہے۔ رش کی وجہ سے مزولفہ سے ٹرانسپورٹ پر روانگی انتہائی دشوار ہوتی ہے۔ منٰی پہنچنے کے بعد اس دن صرف بڑے جمرے کی رمی کرنا ہوگی۔
رمی ، قربانی و طواف زیارہ
ذولحجہ ۱۰ کی رمی انفرادی اور اجتمائی بنیاد پر ہوسکتی ہے۔ اس سلسلے میں سعودی حکومت کی تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا۔ رمی بعد فریق اول کے نمائندے سے دیے گئے موبائل نمبر پر رابطہ کرنا ہوگا۔ طواف زیارہ کیلئے اجتماعی ٹرانسپورٹ کی فراہمی دشوار گزار ہوتی ہے تاہم اس سلسلے میں فریق اول ، فریق دوئم کو ہر ممکن آسانی فراہم کرنے کی کوشش کرے گا۔ اجتماعی ٹرانسپورٹ کے ممکن ہونے کی صورت میں حرم جانے اور آنے کا انتظام فریق خود کرے گا۔ طواف زیادہ کے بعد فریق دوئم کو منٰی میں اپنے مکتب میں اپنی مدد آپ کے تحت پہنچنا ہوگا۔
منیٰ میں قیام
ذولحجہ ۱۰،۱۱،۱۲ منٰی میں مکتب کے خیموں میں قیام ہوگا۔ رمی جمرات اجتماعی یا انفرادی دونوں صورتوں میں ہو سکتی ہے۔ مکتب میں کھانے ، پانی ، کولڈ ڈرنکس کی فراہمی رہے گی۔ منیٰ میں مکتب کےخیموں کے علاوہ کسی دوسرے مقام پر کھانا فراہم نہیں کیا جائے گا۔
منٰی سے عزیزیہ روانگی
منٰی سے عزیزیہ روانگی ۱۲ یا ۱۳ ذلحجہ رمی کے بعد ہو گی۔ انتہائی رش کی وجہ سے بسوں کے ذریعے روانگی کا تعین دشوار ہوتا ہے تاہم منٰی سے عزیزیہ رہائش کے قریب تر ہونے کی بنا پر رمی کے بعد پیدل عزیزیہ رہائش پر پہنچنا ترجعی ہوگی۔ حجاج رمی کے بعد انفرادی طور پر با آسانی رہائش پہنچ سکتے ہیں۔ بسوں کے ذریعے منٰی سے عزیزیہ رہائش آنے کی سہولت راستوں کے کھلنے کی صورت میں ہی ممکن ہوگی۔
حج کے بعد عزیزیہ میں قیام ، ٹرانسپورٹ اور کھانا۔
عزیزیہ ہوٹل میں قیام ۱۴ یا ۱۵ ذولحجہ تک ہو گا۔ حرم پاک میں نمازوں کی ادائیگی اور طواف کیلئے ٹرانسپورٹ یا ۴ افراد کا گروپ بنانے کی صورت میں ٹیکسی فراہم کی جائے گی۔ حرم میں رش اور سڑک کی بندش کی صورت میں تاخیر یا ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی کمپنی ذمہ دار نہ ہو گی۔ حج کے بعد مدینہ روانگی تک عزیزیہ ہوٹل میں کمپنی کی جانب سے کھانا فراہم کیا جائے گا، اس سلسلے میں کمپنی کی جانب سے کھانا فراہم کیا جائے گا، اس سلسلے میں کمپنی کی جانب سے بنائے گئے شیڈول کی پابندی لازمی ہو گی۔
فریق دوم حاجی کی ذمہ داریاں۔
فریق دوم حاجی حکومت پاکستان اور حکومت سعودی عرب کے تمام تر قوانین، تعلیمات اور اقدار کی مکمل پابندی کرے گا۔ کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے گا اور سلامی تعلیمات کے مطابق اعلیٰ اخلاق و کردار کا مظاہرہ کرے گا۔ فریق دوئم کمپنی کی طے شدہ سہولتوں سے استفادہ کرے گا اور اس سلسلے میں کمپنی کے طے شدہ قوائدوضوابط کی پابندی کرے گا۔ مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ، عزیزیہ، منٰی، عرفات اور مزولفہ میں قیام کے دوران فریق اول سے بھرپور تعاون کرے گا۔ دوران سفر اور قیام کسی قسم کی لڑائی جھگڑے یا بدمزگی سے دور رہے گا۔ سفر اور قیام کے دوران سعودی عرب قوانین اور تعلیمات کی مکمل پابندی کرے گا۔ کمپنی سے طے شدہ سہولتوں سے ذیادہ کی فراہمی پر اصرار نہیں کرے گا۔ فریق اول کمپنی کی جانب سے ترتیب دئیے گئے حج تربیتی پروگرام میں بھر وقت اور مکمل شرکت یقینی بنائے گا۔
فریق دوئم حاجی کے تمام سفر میں مثبت، تعمیری اور ہمدردانہ رویہ اپنائے گا۔دوران سفر اور قیام فریق اول کی جانب سے مقرر کردہ شرائط ، شیڈول ، اوقات کار اور طریقہ کار کی پابندی کرے گا۔ فریق دوئم حاجی فریق اول کمپنی سے معائدے کے پیکج پر اعتراض ، دوسری کمپنیوں کے پیکج سے موازنہ، کمپنی کے دوسرے حاجیوں کو اکسانے اور کسی بھی طرح کی دوسری منفی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوں گا۔ فریق دوئم پر لازم ہو گا کہ وہ وطن واپس فریق اول کے شیڈول کے مطابق کرے۔ واپسی میں تاخیر کے نتائج کا فریق دوئم خود ذمہ دار ہوگا۔
کسی بھی حاجی کے پاسپورٹ پر کسی بھی قسم کے اعتراض کی وجہ سے ویزہ نہیں لگتا یا ویزہ لگنے میں تاخیر ہو جاتی ہے اور حاجی اپنے گروپ کے ساتھ سفر کرنے سے رہ جاتے ہیں تو اس صورت میں ٹکیٹ کی تبدیلی کی وجہ سے تمام تر اضافی اخراجات کی ذمہ داری حاجی پر ہوگی
فلائٹ کت ضمن میں اگر کوئی حاجی اپنی مقرر کردہ فلائٹ چھوڑدے پا پہلے آنا چاہے یا بعد میں آنا چاہے تو اس کی تمام ذمہ داری اور اخراجات حاجی پر ہونگے اور گروپ آرگنائزر ذمہ دار نہ ہوگا۔
پاسپورٹ ، نادرا شناختی کارڈ، دیگر دستاویزات (جعلی ہونے کی صورت میں) جو نقصان پہنچے گا اس کی تمام تر ذمہ داری و خرچہ حاجی پر ہوگا۔ پیکج کی رقم ضبط کرلی جائیگی۔
حج فارم جمع کرنے کے بعد کسی بھی وجہ سے اگر حاجی پر نہ جا سکا تو پیکج کی رقم نا قابل واپسی ہوگی اور کسی حادثے کی صورت میں وزارت مذہبی امور کے قوانین کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ ** منٰی یا عرفات کے خیموں میں حجاج کی تعداد کا تعین سعودی حکومت مکاتب کی کیٹیگری کے مطابق کرتی ہے۔ اس سلسلے میں گروپ آرگنائزر ذمہ دار نہیں ہوتا
گروپ آرگنائزرپیکج کے مطابق حاجی کو رہائش دے گا حاجی اس کو بدلنےکا مجاز نہیں ہو گا۔ اگر کوئی اپنی مرضی سے رہائش تبدیل کرے گا تو اس کی تما م تر ذمہ داری اور خرچہ پر ہوگا۔
شئیرنگ بنیاد پررہائش کے لیے کمرے مردوں اور عورتوں کو الگ الگ دئیے جاتے ہیں اس لیے الگ کمرہ فراہم نہیں کیا جائے گا۔ البتہ وہ حاجی جنہوں نے علیحدہ کمرے کے لیے پیکج کے مطابق اضافی رقم ادا کی ہوگی ان کا مکہ مکرمہ اور مدنیہ منورہ میں الگ کمرہ دیا جائے گا لیکن عزیزیہ میں کسی بھی صورت یہ سہولت میسر نہیں ہوگی۔ اگر عزیزیہ کیلئے الگ روم کی ادائیگی کی گئی ہو گی تو اس صورت میں الگ روم ملے گا۔
ہر حاجی گروپ لیڈر یا نائب گروپ لیڈر اور گروپ ممبران یا حاجی صاحبان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔ ہر حاجی پر لازم ہوگاکہ وہ پارٹی بازی ، سیاست اور پروپگنڈہ سے مکمل اجتناب کرے گا اور خصوصا خیموں میں سیگرٹ نوشی سے پرہیز کرے گا۔ دوران قیام اپنے سامان کی خود حفاظت کرے گا۔ اگر کوئی چیز گم یا حاجی کی جیب کٹ جائے تو گروپ آرگنائزر ذمہ دار نہ ہوگا۔
ہر عورت پر لازم ہو گا کہ وہ عبایا کے بغیر ہوٹل یا بلڈنگ سے باہر نہیں نکلے، اس سلسلے میں دینی اور سعودی حکومتی تعلیمات کا اخترام لازمی ہو گا۔
ہر حاجی پر لازم ہوگا کہ وہ ائرلائن کے مقررہ وزن سے تجاوز نہ کریں وگرنہ زیادہ وزن ہونے کی صورت میں خرچہ حاجی خود بربرداشت کرے گا۔
ائرپورٹ پر سامان کی بکنگ یا بورڈ نگ کارڈ کا حصول یا سامان کی کلئیرنس اور امیگریشن سے کلئیرنس حاجی خود کرائے گا کمپنی ذمہ دار نہیں ہوگی۔
حجاج کرام کو اپنے ساتھ کوئی بھی مہمان مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور خصوصا منٰی کے خیموں میں ٹھہرانے کی ہر گز اجازت نہیں ہوگی، خلاف ورزی کی صورت میں سعودی قانین کے تحت ہر قسم کی ذمہ داری فریق دوئم کی ہوگی۔
فریق دوئم گردن توڑ بخار اور فلو ویکسنسشن حاجی کیمپ لاہور سے خود کرائے گا۔ ادائیگی گروپ آرگنائز کی طرف سے کی جا چکی ہے۔کرونا ویکسین کے حوالے سے حکومت کی شرائط پر عمل کرنا ہوگا۔
حج پر روانگی سےپہلے سعودی یا پاکستانی حکومت کی طرف سےاگر کوئی نیا ٹیکس حج یا حجاج کرام پر لاگو کیا گیا تو وہ ٹیکس حاجی ادا کرے کا پابند ہوگا۔
فریق اول کی ذمہ داریاں
فریق اول فریق دوئم حاجی کے ساتھ طے کیے گئے حج پیکج اور معاہدے کے مطابق طے پانے والے تمام امور کی مکمل پابندی کرے گا۔ حکومت پاکستان اور حکومت سعودی عرب کی تعلیمات اور قوانین کے مطابق عائد ہونے والی تمام ذمہ داریوں سے عہدہ براہوگا۔
اقرار نامہ
میں فریق دوئم نے فریق اول حج پیکج مکمل تفصیلات کے ساتھ پڑھ ، سمجھ اور مکمل تسلی کے بعد حاصل کیا ہے۔ میں نے کمپنی سے سفری دستاویزات (پاسپورٹ، ویزہ، ٹکٹ، رہائشی واوچڑ ، حج ائی ڈی کارڈ) وصول کر لئے ہیں جبکہ کمپنی کی طرف سے دیئے گفٹ وغیرہ(ٹرالی، بیگ،احرام،عبایا،چٹائی،پانی،کی بوتل، دستاویزی بیگ، کنکری والی تھیلی، چائے کا مگ، شولڈر بیگ، جوتوں کی تھیلی، چھتری وغیرہ) وصول کر لئے ہیں اوریہ کہ میں تمام اشیاکو اچھی طرح چیک کر لیا ہے۔ ان میں کسی بھی قسم کی کوئی ممنوع اشیا و منشیات نہیں ہیں۔ اگر اس کے بعد سامان میں سے کوئی ممنوع اشیاو منشیات پائی گئیں تو میں فریق دوئم (حاجی) خود ذمہ دار ہو گا۔اور انتظامیہ (کمپنی) ذمہ دار نہ ہوگی۔
انتحاب پیکج نمبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قیمت پیکج۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اضافی خدمات تفصیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فریق اول (کمپنی)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اضافی خدمات قیمت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کل ادا کی گئی رقم بمعہ اضافی خدمات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نام:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
درخواست نمبر:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاسپورٹ نمبر:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دستخط فریق دوئم (حاجی):۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انگوٹھا فریق دوئم(حاجی)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔